مرزا غلام احمد قادیانی کا حضرت عیسی علیہ السلام کے معجزات کے متعلق عقائد

مرزا قادیانی کہتا ہے کہ

ابتداء سے میرا یہی مذہب ہے کہ میرے دعویٰ کے انکار کی وجہ سے کوئی شخص کافر یا دجال نہیں ہوسکتا۔

(تریاق القلوب ص130، خزائن ج15ص432)

سوال یہ ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی مدعی نبوت ہے۔ کیا قرآن وسنت کی روشنی میں نبی کا انکار کفر نہیں ؟۔ اگر کفر نہیں ہے تو پھر مرزا قادیانی کے انکار کرنے سے مسلمان کافر کیوں ؟

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ

یہ اعتقاد بالکل مشرکانہ اور فاسد خیال ہے کہ مسیح مٹی کے پرندے بنا کر ان میں پھونک مار کر ان کو سچ مچ کے جانور بنادیتا تھا ۔ بلکہ یہ صرف عمل الترب مسمریزم تھا

(ازالہ اوہام ص322، خزائن ج3ص263)


حالانکہ قرآن مجید میں ہے

وَرَسُولًا إِلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنِّي قَدْ جِئْتُكُم بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ ۖ أَنِّي أَخْلُقُ لَكُم مِّنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ فَأَنفُخُ فِيهِ فَيَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِ اللَّهِ ۖ وَأُبْرِئُ الْأَكْمَهَ وَالْأَبْرَصَ وَأُحْيِي الْمَوْتَىٰ بِإِذْنِ اللَّهِ ۖ وَأُنَبِّئُكُم بِمَا تَأْكُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِكُمْ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ

( 49 ) اور (عیسیٰ) بنی اسرائیل کی طرف پیغمبر (ہو کر جائیں گے اور کہیں گے) کہ میں تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں وہ یہ کہ تمہارے سامنے مٹی کی مورت بشکل پرند بناتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ خدا کے حکم سے (سچ مچ) جانور ہو جاتا ہے اور اندھے اور ابرص کو تندرست کر دیتا ہوں اور خدا کے حکم سے مردے میں جان ڈال دیتا ہوں اور جو کچھ تم کھا کر آتے ہو اور جو اپنے گھروں میں جمع کر رکھتے ہو سب تم کو بتا دیتا ہوں اگر تم صاحب ایمان ہو تو ان باتوں میں تمہارے لیے (قدرت خدا کی) نشانی ہے


( 49 ) And [make him] a messenger to the Children of Israel, [who will say], 'Indeed I have come to you with a sign from your Lord in that I design for you from clay [that which is] like the form of a bird, then I breathe into it and it becomes a bird by permission of Allah. And I cure the blind and the leper, and I give life to the dead - by permission of Allah. And I inform you of what you eat and what you store in your houses. Indeed in that is a sign for you, if you are believers.

(آل عمران:49 )

اب سوال یہ ہے کہ بقول مرزاقادیانی اگر یہ عمل التراب ہے جسے وہ مسمریزم کہتا تھا تو کیا قرآن مجید میں اﷲ تعالیٰ مسمریزم کو اپنے نبی کا معجزہ قرار دے رہے ہیں ؟ پھر اگر قرآن مجید سچا ہے تو مسیح کا مٹی کے پرندے بنا کر پھونک مارنا اور ان کا اڑنے لگ جانا معجزہ ہے تو معجزہ کو مسمریزم کہنے والا کون ہے؟ مسلمان یا کافر؟



مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ

حضرت مسیح کے عمل مسمریزم سے وہ مردے زندہ ہوتے تھے ۔

(ازالہ اوہام ص311، خزائن ج۳ ص258)


حالانکہ قرآن مجید میں ہے

وَأُحْيِي الْمَوْتَىٰ بِإِذْنِ اللَّهِ ۖ

(آل عمران:49 )

{اور الله کے حکم سے مردے میں جان ڈال دیتا ہوں ۔}


اس آیت میں مردوں کو باذن الٰہی زندہ کرنا مسیح علیہ السلام کا معجزہ قرار دیا گیا ہے۔ جب کہ مرزا قادیانی ملعون اسے مسمریزم قرار دیتا ہے ۔ قادیانی حضرات فرمائیں ؟ کہ کیا اﷲ تعالیٰ صحیح فرماتے ہیں کہ مردے زندہ کرنا واقعی مسیح علیہ السلام کا معجزہ تھا یا مرزاقادیانی صحیح کہتا ہے کہ وہ مسمریزم تھا ؟ مرزائی حضرات فیصلہ فرمائیں کہ کون صحیح ہے ۔ اﷲ تعالیٰ یا مرزاقادیانی ؟


مرزاقادیانی نے لکھا

اگر یہ عاجز (مرزاقادیانی) اس عمل (مسمریزم/ عمل التراب) کو مکروہ اور قابل نفرت نہ سمجھتا تو خداتعالیٰ کے فضل وتوفیق سیے امید قوی رکھتا تھا کہ ان اعجوبہ نمائیوں میں حضرت مسیح ابن مریم (علیہ السلام) سے کم نہ رہتا۔

(ازالہ اوہام ص309، خزائن ج3 ص258)


مرز اقادیانی نے پہلے حوالوں میں مسیح کے معجزات کو مسمریزم وعمل التراب کہا۔ اس حوالہ میں اس مسمریزم وعمل التراب کو مکروہ وقابل نفرت کہا ۔ قادیانی حضرات فرمائیں؟ کہ کیا قابل نفرت ومکروہ عمل اﷲ تعالیٰ اپنے نبیوں کے ہاتھوں پر ظاہر کرتا تھا ؟۔ پھر قرآن میں اسے اپنا انعام قرار دے کر اپنے نبی کو فرماتا ہے کہ میں نے یہ انعام کیا ۔ یہ انعام کیا ۔ واہ! اگر وہ انعام الٰہی تھے تو قابل نفرت اور مکروہ نہیں ۔ اگر مکروہ ہیں تو انعام الٰہی نہیں ؟۔ مرزائی بتائیں کہ اﷲ تعالیٰ کا کلام قرآن سچا ہے یا مرزاقادیانی ؟



مرزا قادیانی لکھتا ہے

مسیح ابن مریم باذن وحکم الٰہی الیسع نبی کی طرح اس عمل الترب (مسمریزم) میں کمال رکھتے تھے ۔

(ازالہ اوہام ص308، خزائن ج3ص 257)

مرزاقادیانی نے عمل الترب یعنی مسمریزم کو مکروہ وقابل نفرت کہا۔ پھر اس حوالہ میں کہا کہ مسیح ابن مریم اﷲ تعالیٰ کے حکم سے اس عمل ومسمریزم میں کمال رکھتے تھے ۔ تو کیا اﷲ تعالیٰ قابل نفرت ومکروہ اعمال کرنے کا اپنے نبیوں کو حکم دیتے تھے؟ اور وہ نبی ان قابل نفرت و مکروہ اعمال میں کمال حاصل کر لیتے تھے؟



مرزاقادیانی نے لکھا

ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں ۔

(کشتی نوح ص5، خزائن ج19 ص5)


مرزا قادیانی نے لکھا

عیسیٰ علیہ السلام کی تین پیش گوئیاں جھوٹی نکلیں۔

(اعجاز احمدی ص14، خزائن ج19ص121)

خود مرزا قادیانی کو اعتراف ہے کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ناممکن ہے کہ ٹل جائیں ۔ پھر کہتا ہے کہ مسیح علیہ السلام کی تین پیش گوئیاں غلط نکلیں ؟ کیا اس کا یہ معنی نہیں کہ مرزا قادیانی کے نزدیک سیدنا مسیح علیہ السلام اﷲ تعالیٰ کے سچے نبی نہ تھے ۔ ورنہ ان کی پیش گوئیاں کیوں جھوٹی نکلتیں؟

×
Stay Informed

When you subscribe to the blog, we will send you an e-mail when there are new updates on the site so you wouldn't miss them.

Mirza Ghulam Ahmad Qadiani, Father, Brother and Br...
مرزا غلام احمد قادیانی کے سائنسی نظریات اور معلوما...

Related Posts

 

Comments

No comments made yet. Be the first to submit a comment
Already Registered? Login Here
Thursday, 09 May 2024

Captcha Image

Back To Top