مرزا غلام احمد قادیانی نے لکھا ہے
اے قادر خدا ! اس گورنمنٹ عالیہ انگلشیہ کو ہماری طرف سے نیک جزا دے اور اس سے نیکی کر جیسا کہ اس نے ہم سے نیکی کی ۔ آمین
کَشْفُ الغِطَاء یعنی ایک اسلامی فرقہ کے پیشوا مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف سے بحضور گورنمنٹ عالیہ اس فرقہ کے حالات اور خیالات کے بارے میں اطلاع اور نیز اپنے خاندان کا کچھ ذکر اور اپنے مشن کے اصولوں اور ہدایتوں اور تعلیموں کا بیان اور نیز ان لوگوں کی خلاف واقعہ باتوں کا ردّ جو اس فرقہ کی نسبت غلط خیالات پھیلانا چاہتے ہیں۔
اوریہ مؤلف تاج عزّت جناب ملکہ معظمہ قیصرہ ہنددام اقبالہا کا واسطہ ڈال کر بخدمت گورنمنٹ عالیہ انگلشیہ کے اعلیٰ افسروں اور معزز حکام کے بادب گذارش کرتا ہے کہ براہِ غریب پروری وکرم گستری اس رسالہ کو اوّل سے آخر تک پڑھا جائے یا سُن لیا جائے۔
دوسرا امر جو اسی رسالہ میں محمد حسین نے لکھا ہے وہ یہ ہے کہ گویا میں نے کوئی الہام اس مضمون کا شائع کیا ہے کہ گورنمنٹ عالیہ کی سلطنت آٹھ سا ل کے عرصہ میں تباہ ہو جائے گی ۔ میں اس بہتان کا جواب بجز اس کے کیا لکھوں کہ خدا جھوٹے کو تباہ کرے، میں نے ایسا الہام ہرگز شائع نہیں کیا ۔ میری تمام کتابیں گورنمنٹ کے سامنے موجود ہیں میں بادب گذارش کرتا ہوں کہ گورنمنٹ اس شخص سے مطالبہ کرے کہ کس کتاب یا خط یا اشتہا ر میں مَیں نے ایساالہام شائع کیا ہے ؟ اور میں امید رکھتا ہوں کہ گورنمنٹ عالیہ اس کے اس فریب سے خبردار رہے گی کہ یہ شخص اپنے اس جھوٹے بیان کی تائید کے لئے یہ تدبیر نہ کرے کہ اپنی جماعت اور اپنے گروہ میں سے ہی جو مجھ سے اختلاف مذہب کی وجہ سے دلی عناد رکھتے ہیں جھوٹے بیان بطور شہادت گورنمنٹ تک پہنچاوے ۔ اس شخص اور اس کے ہم خیال لوگوں کی میرے ساتھ کچھ آمدورفت اور ملاقات نہیں تا میں نے ان کو کچھ زبانی کہا ہو ۔ میں جو کچھ کہنا چاہتا ہوں اپنی کتابوں میں اور اشتہاروں میں شائع کرتا ہوں ۔ اورمیرے خیالات اور میرے الہامات معلوم کرنے کے لئے میری کتابیں اور اشتہارات متکفل ہیں اورمیریؔ جماعت کے معززین گواہ ہیں ۔ غرض میں بادب التماس کرتا ہوں کہ ہماری گورنمنٹ عالیہ اس خلاف واقعہ مخبری کا اس شخص سے مطالبہ کرے ۔
tazkira majmu'ah wahi wa ilham 1892